شرما گئے، لجا گئے، دامن چھڑا گئے
اے عشق! مرحبا، وہ یہاں تک تو آگئے
دل پر ہزار طرح کے اوہام چھا گئے
یہ تم نے کیا کیا، مری دنیا میں آگئے؟
سب کچھ لٹا کے راہ محبت میں اہل دل
خوش ہیں کہ جیسے دولت کونین پا گئے
صحن چمن کو اپنی بہاروں پہ ناز تھا
وہ آگئے تو ساری بہاروں پہ چھا گئے
عقل و جنوں میں سب...