دے رہا ہوں تجھ کو شعروں کا خزانا
دردِ دل اپنے قلم کا یہ فسانا
آرزو دل کی اب ارماں بن گئی ہے
اب یہ میں نے سمجھا کیا ہے دل لگانا
وقت سے ملا ہمیں کچھ دھوکہ ایسا
اپنا ہر اک ہم کو لگتا ہے بیگانا
جلا کے دل ہم نے اجالا کیا ہے
شمع نے سیکھا ہے پروانہ جلانا
سلمی ہم سے ملنے کو تم آہی جانا
جب ستائے...
یہ دل ٹھہرا ہوا ہے موجِ صبا میں
ازل سے درد شامل تو ہے وفا میں
کرے گر کوئی تو کیسے دل کا مرہم
اثر ہی جب کوئی نا ہو جو دوا میں
کسی سے کیا کرے وہ امید بتا
کوئی راضی ہی نا ہو جس کی رضا میں
تو ہی بتا وہ تجھ کو پائے گا کس طرح
جسے تو نا ہو ملا لاکھوں دعا میں
وہ عہدِ ہجر کر کے آیا تھا ساگر
اسے رکنا...
عاجل ہے انسان اپنی فطرت میں
مضطر ہےیہ دنیا کی الفت میں
بھولا بیٹھا ہے خالق کو اپنے
سکھ ڈھونڈے یہ دنیا کی راحت میں
یہ حاصل فانی دنیا سے ہیکہ
ہر کوئی ڈوبا ہےیہ حیرت میں
خود کو سچا کہنا اور چپ رہنا
ہر اک غلطی دوجے کی چاہت میں
اے نا داں تو غافل ہے عاجز سے
خامی ہے یہ بھی تیری عادت میں...
غزلِ
ریحان منصُور آنولی
اور کِس کے مُنہ سجے گی داستانِ زندگی
لُطف جب ہے، وہ زباں ہو اور بیانِ زندگی
رنگ دِکھلاتا ہے کیا کیا آسمانِ زندگی
کرکے برگ و گُل سے خالی گُلستانٍ زندگی
کیا سِتم ہے آج وہ بھی درپئے آزار ہیں
ایک مُدٌت سے رہے جو میری جانِ زندگی
کر لِیا اُس دل کے رہزن کو ہی میرِ کارواں
اب...