یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب
گلوکارہ: سیّاں چودھری
گلوکارہ: فریدہ خانم
غزل بشکریہ وارث صاحب۔
یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب
یہ کیا کہ ایک دل کو شکیبا نہ کر سکو
ایسا نہ ہو یہ درد بنے دردِ لا دوا
ایسا نہ ہو کہ تم بھی مداوا نہ کر سکو
شاید تمھیں بھی چین نہ آئے مرے بغیر
شاید...