ساری جفائیں سارے کرم یاد آ گئے
جیسے بھی یاد آئے ہوں ہم یاد آ گئے
جب بھی کہیں سے پیار ملا یا خوشی ملی
دنیا کے درد و رنج الم یاد آ گئے
دیکھیں ہیں جب بھی گل کے قریں چند تتلیاں
کتنے خیال و خواب بہم یاد آ گئے
لکھا تھا تم نے خط میں کہ تم نے بھلا دیا
کیا حادثہ ہوا ہے کہ ہم یاد آ گئے
پردیس میں جو...
مغزِ شاعر
اک روز ڈاکٹر سے یہ میں نے کہا جناب
مدت سے کہہ رہا ہوں میں نظمیں بہت خراب
چیک کر کے میری کھوپڑی کہنے لگا حضور
بھیجے میں گھس گیا ہے کوئی آپ کے فتور
میں نے کہا علاج بتائیں کوئی شتاب
کہنے لگوں میں نظمیں کریکٹ سی کامیاب
بولا بدلنا ہوگا یہ بھیجا حضور کا
بس ہے یہی علاج دماغی فتور کا...
کار برائے فروخت
ساغرؔ کسی سے گردشِ تقدیر کیا کہوں
ہونے دئیے نہ وقت نے حالات پُرسکوں
جھنڈے ہمارے گھر کے رہے یوں بھی سرنگوں
سر پر رہا سوار اک دکھاوے کا جنوں
بیٹھے بٹھائے دردِ سری اور مزید لی
ہم نے پرانی کار کسی سے خرید لی
چاروں طرف سے بند ہے صندوق کی طرح
چلنے سے پہلے اچھلے ہے بندوق کی طرح
لیتی...
کرکٹ میچ
بیزار ہو گئے تھے جو شاعر حیات سے
کرکٹ کا میچ کھیل لیا شاعرات سے
واقف نہ تھے جو دوستو! عورت کی ذات سے
چوکے لگا رہے تھے خیالوں میں رات سے
آئی جو صبح شام کے نقشے بگڑ گئے
سروں سے ہم غریبوں کے اسٹمپ اکھڑ گئے
ناز و ادا و حسن نے جادو جگا دیے
پہلے تو اوپنر کے ہی چھکے چھڑا دیے
ون ڈاؤن پہ جو...
گدھوں کا مشاعرہ
اک رات میں نے خواب میں دیکھا یہ ماجرا
اک جا پہ ہو رہا ہے گدھوں کا مشاعرہ
وہ نیلے پیلے قمقمے میداں ہرا بھرا
بیٹھا ہے فرش سبز پہ اک سرمئی گدھا
جتنے گدھے ہیں سب کے تخلص ہیں واہیات
کونے میں بیٹھی دم کو ہلاتی ہیں خریات
کچھ موٹے تازے خر تھے کئی لاغر و نحیف
کچھ فنے خاں گدھے تھے کئی...
لڑکی کی دعا
"لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری"
زندگی بھر کرے عاشق مرا سیوا میری
صبح سے شام تلک ہو کے مگن گاتا رہے
میرا عاشق مری الفت میں بھجن گاتا رہے
یوں میں چمکوں کہ زمانے میں اندھیرا ہو جائے
کوئی لنگڑا کوئی اندھا کوئی لولا ہو جائے
میرے جلووں کو عطا کر دے وہ قدرت یارب
میری نفرت کو بھی...
ریلوے کی چائے
ڈھونڈا بہت جناب نہ وحدانیت ملی
انسان ملے ہزار، نہ انسانیت ملی
ہر شے میں اختلاف ملا آپ کی قسم
بس ریلوے کی چائے میں یکسانیت ملی
(ساغر خیامی)
غالبؔ نے کی یہ عرض، خداوندِ ذو الجلال
جنت سے کچھ دنوں کے لیے کر مجھے بحال
مہ وش مرے کلام کو سازوں پہ گائے ہیں
قسمت نے بعد مرنے کے کیا دن دکھائے ہیں
شاعر جو منحرف تھے وہ مرعوب ہو گئے
ایواں جو میرے نام سے منسوب ہو گئے
خادم کا اس ادارے سے رشتہ ہے باہمی
اک بار میں بھی دیکھ لوں غالب اکادمی
ہر شخص...
*جاڑے* ساغر خیامی
ایسی سردی نہ پڑی ایسے نہ دیکھے جاڑے
دو بجے دن کو اذاں دیتے تھے مرغ سارے
وہ گھٹا ٹوپ نظر آتے تھے دن کو تارے
سرد لہروں سے جمے جاتے تھے مے کے پیالے
ایک شاعر نے کہا چیخ کے ساغر بھائی
عمر میں پہلے پہل...
جاڑے
(ساغر خیامی)
ایسی سردی نہ پڑی ایسے نہ دیکھے جاڑے
دو بجے دن کو اذاں دیتے تھے مرغ سارے
وہ گھٹا ٹوپ نظر آتے تھے دن کو تارے
سرد لہروں سے جمے جاتے تھے مے کے پیالے
ایک شاعر نے کہا چیخ کے ساغر بھائی
عمر میں پہلے پہل چمچے سے چائے کھائی
آگ چھونے سے بھی ہاتھوں میں نمی لگتی تھی
سات کپڑوں میں بھی...