سالک

  1. سید عمران

    یہ ہے تصوف!!!

    تصوف کیا ہے؟؟؟ احکام الٰہی کو محبت سے ادا کرنا!!! بس یہی ہے حاصل تصوف کا بلکہ کل شریعت کا۔۔۔ کما قال اللہ۔۔۔ والذین آمنوا اشد حب اللہ۔۔۔ کامل ایمان والے وہی ہیں جو اللہ سے شدید محبت رکھتے ہیں۔۔۔ خدا کی یہ شدید محبت کیسے حاصل ہوتی ہے؟؟؟ اور اسے دائمی قرار کیسے نصیب ہوتا ہے؟؟؟ اسے حاصل کرنے کا...
  2. عباس رضا

    اس مبارک ماں پہ صدقے کیوں نہ ہوں سب اہلِ دیں (منقبت بحضور سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا)

    اس مبارک ماں پہ صدقے کیوں نہ ہوں سب اہلِ دیں (منقبت بحضور سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا) از مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس مبارک ماں پہ صدقے کیوں نہ ہوں سب اہلِ دیں جو ہو ام المؤمنیں بنتِ امیر المؤمنیں جن کا پہلو ہو نبی کی آخری آرام گاہ جن کے حجرے میں قیامت تک نبی ہوں جاگزیں آستاں...
  3. طارق شاہ

    قُربان علی بیگ سالؔک :::::: اِنتہا صبر آزمائی کی :::::: Qurban Ali Beg SALIK

    غزل قُربان علی بیگ سالؔک اِنتہا صبر آزمائی کی ہے درازی شَبِ جُدائی کی ہے بُرائی نصیب کی، کہ مجھے! تم سے اُمِّید ہے بَھلائی کی نقش ہے سنگِ آستاں پہ تِرے داستاں اپنی جبہَ سائی کی ہے فُغاں بعد امتحانِ فُغاں پِھر شِکایت ہے نارَسائی کی کیا نہ کرتا وصال شادی مرگ تم نے کیوں مجھ سے بیوفائی کی راز...
  4. طارق شاہ

    عبدالمجید سالؔک ::::: غم کے ہاتھوں جو مِرے دِل پہ سماں گُذرا ہے ::::: Abdul Majeed Salik

    غزل غم کے ہاتھوں جو مِرے دِل پہ سماں گُذرا ہے حادثہ ایسا ، زمانے میں کہاں گُذرا ہے زندگی کا ہے خُلاصہ، وہی اِک لمحۂ شوق ! جو تِری یاد میں، اے جانِ جہاں ! گُذرا ہے حالِ دِل غم سے ہے جیسے کہ، کسی صحرا میں! ابھی اِ ک قافلۂ نوحہ گراں گُذرا ہے بزمِ دوشیں کو کرو یاد،کہ اُس کا ہر رِند رونقِ بارگۂ...
  5. طارق شاہ

    عبدالمجید سالؔک ::::: جو مُشتِ خاک ہو، اِس خاکداں کی بات کرو ::::: Abdul Majeed Salik

    غزل جو مُشتِ خاک ہو، اِس خاکداں کی بات کرو زمِیں پہ رہ کے، نہ تم آسماں کی بات کرو کسی کی تابشِ رُخسار کا ، کہو قصّہ! کسی کی، گیسُوئے عنبر فِشاں کی بات کرو نہیں ہُوا جو طُلوُع آفتاب، تو فی الحال ! قمر کا ذکر کرو، کہکشاں کی بات کرو رہے گا مشغلۂ یادِ رفتگاں کب تک؟ گُزر رہا ہے جو ، اُس...
  6. طارق شاہ

    عبدالمجید سالک ::::: چراغِ زندگی ہوگا فروزاں، ہم نہیں ہونگے ::::: Abdul Majeed Salik

    عبدالمجید سالک چراغِ زندگی ہوگا فروزاں، ہم نہیں ہونگے چمن میں آئے گی فصلِ بہاراں، ہم نہیں ہونگے جوانوں اب تمھارے ہاتھ میں تقدیرِ عالَم ہے تمہی ہو گے فروغِ بزمِ اِمکاں، ہم نہیں ہونگے جئیں گے وہ جو دیکھیں گے بہاریں زُلفِ جاناں کی سنوارے جائیں گے گیسوئے دَوراں، ہم نہیں ہونگے ہمارے ڈُوبنے...
  7. محمداحمد

    نظم ۔ کہاں جائیں؟ ۔ سالک صدیقی

    کہاں جائیں؟ گھرو ں میں بے سکونی شور وڈیو آڈیو کا اور تجسس کی پریشاں تتلیوں کو چھیڑتے معصوم بچوں کی سدا ہنگامہ آرائی دفاتر میں، دوکانوں پر بسوں میں، قہوہ خانوں میں صبح سے شام تک سو اُلجھنیں بستی کی سڑکوں پر غلاظت اور ٹریفک کے مسائل اور ٖفضائیں دھوئیں مٹی سے سیاہ، زہریلی، آلودہ...
Top