سالِ گزراں
(قیوم نظر - 1940ء)
آخری رات آگئی آخر
ہر طرف یاس چھا گئی آخر
زندگی مجھ کو کھا گئی آخر
کس قدر شاق یہ جُدائی ہے
عمرِ رفتہ تری دہائی ہے
ہوچکیں ختم ساری تدبیریں
کٹ گئیں زندگی کی زنجیریں
مٹ رہی ہیں جو میری تصویریں
پھر مجھے ان کو دیکھ لینے دو
آخری بار داد دینے دو
روح پرور بسنت کی زردی...