نہ سَونا اَے دِل
( عیسوی سال کی شبِ آخر و اوّل)
شاہدؔحمید
آج کی رات نہ سَونا اَے دِل
آج کی رات مُرادوں سے بھری آتی ہے
آج کی رات سواری ہے ہَوا کے رَتھ پر
غم مِٹا دیتی ہے ہر لہر خوشی کی آ کر
آج کی رات نہ سَونا اَے دِل
آج کی رات مُقَدَّر سے چلی آئی ہے
جس سے مِلنے کے لئے ایک بَرس...