سانیٹ

  1. فہد اشرف

    اختر شیرانی ایک نوجوان بت تراش کی آرزو

    ایک نوجوان بت تراش کی آرزو ایک ایسا بت بناؤں کہ دیکھا کروں اسے آسودہ ہے خیال کا پیکر بنا ہوا خواب عدم میں مست ہے جوہر بنا ہوا اک مرمریں حجاب سے پیدا کروں اسے ————————————— پھولوں میں جیسے جذبۂ نکہت نہفتہ ہو یا جلوے بیقرار ہوں آغوش رنگ میں یوں اُس کی روح خفتہ ہے دامانِ سنگ میں ظلمت میں جیسے نور...
  2. فہد اشرف

    اختر شیرانی کلوپیٹرا

    کلوپیٹرا وادئ نیل پہ طاری تھا بہاروں کا سماں جلوۂ سبزۂ گل سے تھیں فضائیں شاداب نشۂ بادِ بہاری سے ہوائیں شاداب محوِ پرواز تھا رنگین ستاروں کا سماں مائلِ رقص ہو جس طرح شراروں کا سماں نورِ انجم سے تھیں وادی کی ادائیں شاداب نکہت و رنگ کی آوارہ گھٹائیں شاداب چار سو بال فشاں میکدہ زاروں کا سماں...
Top