غزل
(سبطِ علی صبا - 1935-1980)
زرد چہروں سے نکلتی روشنی اچھی نہیں
شہر کی گلیوں میں اب آوارگی اچھی نہیں
زندہ رہنا ہے تو ہر بہروپئے کے ساتھ چل
مکر کی تیرہ فضا میں سادگی اچھی نہیں
کس نے اذن قتل دے کر سادگی سے کہہ دیا
آدمی کی آدمی سے دشمنی اچھی نہیں
جب مرے بچے مرے وارث ہیں ان کے جسم میں
سوچتا ہوں...
غزل
(سبطِ علی صبا - 1935-1980)
گاؤں گاؤں خاموشی سرد سب الاؤ ہیں
رہرو رہ ہستی کتنے اب پڑاؤ ہیں
رات کی عدالت میں جانے فیصلہ کیا ہو
پھول پھول چہروں پہ ناخنوں کے گھاؤ ہیں
اپنے لاڈلوں سے بھی جھوٹ بولتے رہنا
زندگی کی راہوں میں ہر قدم پہ داؤ ہیں
روشنی کے سوداگر ہر گلی میں آپہنچے
زندگی کی کرنوں کے...