شاید یہ مشرقی مزاج ہے کہ بات میں وزن اور زور پیدا کرنے کے لیے مبالغے کا تڑکا لگائے بغیر بات نہیں بنتی۔ شاید ہمارا خمیر ہی غلو کے رس میں گندھا ہے۔ عام سادہ سی بات نہ دماغ قبول کرتا ہے نہ مزاج۔ تب تک تسلی ہی نہیں ہوتی جب تک آسمان سے ستارے توڑنے کا وعدہ نہ ہو۔
ہماری طبیعت دو انتہاؤں کے درمیان...