غزل
(سیّد مومن حسین شعلہ کراروی)
کاشانۂ ادب پروفیسرسیّد ضامن علی صاحب
سرمقتل ادھروہ کھینچ کرتیغ جفا نکلے
ادھرسراپنے ہاتھوں پرلئےاہل وفا نکلے
لگا اک ہاتھ ایسا خنجر بیداد کا اپنے
مری حسرت بھی اے قاتل ترا بھی مدّعانکلے
مری جان بازیوں کاامتحاں ہوجائےمقتل میں
کھنچےتیغ ستم ان کی تودل کا حوصلہ نکلے...
غزل
(سیّد مومن حسین شعلہ کراروی)
مشاعرہ طرحی ماہنامہ نخشب مصری باغ ۲۵جولائی۱۹۵۳
نام لےکرجو ترا آگ سے کھیلا ہوگا
ہاتھ میں اس کےچراغ ید بیضا ہوگا
رشتۂ عمرجوٹوٹا بھی تو پھرکیا ہوگا
فکر امروز نہ اندیشۂ فردا ہوگا
نالہ سنجیٔ عنادل وہی سمجھا ہوگا
آشیاں جس نےاجڑتےہوئےدیکھا ہوگا
اتنا ہی حسن کا...