یارب میرے جذبات کو ایسی زباں ملے
حالِ دل وہ جان لے مگر بنا کہے
محبتوں کی چاہ ہو دِل کو دِل سے راہ ہو
دو جسم ہوں ایک جان میں نہ تُو رہے
کانٹا چُبھے مجھے اگر درد ہو اُسے
روئے اُس کا دِل وہاں آنسو مراگرے
ہو ہمارے مُلک کا ایسا نظامِ زندگی
ہر بشر آزاد ہو انصاف بھی ملے
بچوں کی...
موت کے وار سے بچ ہی نہیں پایا کوئی
ہاں عدم جا کے تو واپس نہیں لوٹا کوئی
میں ہوں آلام و مصائب سے پریشان بہت
میں ہوں ہمراہ ترے، کاش کہ کہتا کوئی
اب وفادار کہاں مخزنِ اسرار کہاں
رازداں اپنا زمانے میں بھی ہوتا کوئی
ہجر کےغم میں تڑپتا ہوں میں ایسے جانم
جیسے تپتے ہوئے صحرا میں ہو پیاسا کوئی...
دِل میں جو درد کی تصویر نھاں ھوتی ھے.
وھی تصویر تو اشکوں سے عیاں ھوتی ھے.
میرے غم ہی میرے زخموں کی دوا بنتے ھیں.
جب کبھی روح میری گریاکناں ھوتی ھے.
جب کبھی آتا ھے دِل میں شبِ ھجراں کا خیال.
ہر شبِ غم شبِ وحشت سی گماں ھوتی ہے.
میری آھیِں ہی مجھے آکے سھارا بخشیں.
حسرتِ قلب جو آنکھوں میں دھواں ھوتی...
"کہا جاتا ہے کہ دلی کی آواز بکتی ہے --- بات بھی سچ ہے خواجہ محمد شفیع نے تو "دلی کی آوازیں " کتابی شکل میں شائع کر دیں - سید آصف علی بیرسٹر ،خواجہ صاحب سے بھی آگے نکل گئے ---- شہتوت والےکی ، بیدانے والےکی ، تربوز والے کی ، موتیا کے پھول والے کی ، جھاڑی بوٹی کے بیر والے کی صدائیں ---نظم کر دیں -...