غزل
(سید شاہ نعیم الدین جہانیان)
آس کا دن ہے یہ بھی گذر جائے گا
ہم کو معلوم ہے وہ مُکر جائے گا
ہوتا کوئی ٹھکانہ تو پھر دن ڈھلے
ہوتی خواہش کہ وہ اپنے گھر جائے گا
پوچھیں کس سے یہ ویرانہء دشت میں
کوئی رستہ جو میرے نگر جائے گا
حاکمِ شہر کے ہے وہ زیرِ عتاب
اُس پر اتنا ستم ہے کہ مر...