یوم پاکستان تیئیس مارچ انیس سو چالیس
میکدے میخوار پیمانے جدا ہونے لگے
بت پرستوں کے صنم خانے جدا ہونے لگے
شہر جنگل اور ویرانے جدا ہونے لگے
پیڑ پتے باغ گلخانے جدا ہونے لگے
مرحبا انیس سو چالیس کی تیئیس مارچ
اپنی منزل اپنے کاشانے جدا ہونے لگے
تھی ابھی ذہنوں میں پاکستان کی قوس قزح
اپنے رنگا رنگ...
میرے والد صاحب مرحوم (سید خورشید علی ضیا عزیزی جے پوری) کی ایک اور غزل۔
صراحی سر نگوں ، مینا تہی اور جام خالی ہے
مگر ہم تائبوں نے نیّتوں میں مے چھپالی ہے
کبھی اشکوں کی صورت میں کبھی آہوں کی صورت میں
نکلنے کی تمنّا نے یہی صورت نکالی ہے
یہی ڈر ہے کہیں گلچیں نہ کہہ دیں یہ جہاں والے
کبھی...