غزل
(سیدابوبکرمالکی بھٹکلی)
اہلِ زر خاموش ہیں، اہلِ نظر خاموش ہیں
آنے والی آندھیوں سے بے خبر، خاموش ہیں
ًمصلحت کا دور ہے، مد مقابل ہے مفاد
کچھ اِدھر خاموش ہیں اور کچھ اُدھر خاموش ہیں
قافلہ بے سمت بڑھتا جارہا ہے آج کل
بے خبر منزل سے اب اہلِ سفر خاموش ہیں
کیوں بدلتا جارہا ہے زندگی...