غزل
سر کے بل آپ چل کے آتے کیا!
آپ کو ہم ا گر بُلا تے کیا؟
کیا نہ قسمت تھی خاک میں ملنا
یوں ہی پلکوں پہ جھلملاتے کیا !
دولتِ حرف گر نہ ملتی ہمیں
روز تازہ غزل سُنا تے کیا !
جس گلی سے ہوے کنارا کش
اُس گلی میں دوبارا جا تے کیا!
دعوے دار ِ عُروض ہو تے گر
فاعلن، فاعلن نہ گا تے کیا
عُمر گزری،...
’’فنا فی اللہ ‘‘
وہ افغانی حسینائیں
جنھیں تنّور پر دیکھا
انھیں میں ایک پشمینہ تھی
اُس کا نام اس کے ساتھ بیٹھی
ایک لڑکی نے پکارا تھا:
مری پشمینہ! پش می نے
سُبحان اللہ سبحان اللہ
اچانک ایک چنگاری اُڑی
میں بالکونی سے یہ منظر دیکھتا تھا
پَٹ پُٹ پَٹا پٹ پُھٹ
کئی شعلے بھڑک کر
اُن...