غزلِ
سیّدعابدعلی عابد
جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیں
کہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیں
یونہی تیرے گیسو ہیں رُسوا، کہ مجھ کو
پریشانیاں تھیں، پریشانیاں ہیں
ہَمِیں رمْز جِینے کی پہچانتے ہیں
پشیمانیاں سخت نادانیاں ہیں
قفس ہم کو راس آگیا ہم صفیرو
سَحَرخیزیاں ہیں، غزل خوانیاں ہیں
محبت کے آداب کس کو...