جو بچھڑ کے جینا روا ہوا، یہ برا ہوا
نہ جنوں کا قرض ادا ہوا، یہ برا ہوا
شبِ ہجر کھا گئی زیست کو چلو ٹھیک ہے
جو شکستِ عہدِ وفا ہوا، یہ برا ہوا
مجھے ہمسفر کی شقاوتوں کا گلہ نہیں
مرا خون میرا خدا ہوا، یہ برا ہوا
ترا حق تھا راہ بدلنا، تو نے بجا کیا
مرا اعتبار فنا ہوا، یہ برا ہوا
مرا ایک عمر کا...