سجاد باقر رضوی

  1. فرخ منظور

    پھیری والا ۔ سجاد باقر رضوی

    پھیری والا (سجاد باقر رضوی) پریت نگر سے پھیری والا میری گلی میں آیا چوڑی، لونگ، انگوٹھی، چھلے رنگ برنگے لایا میں نے پوچھا اور بھی کچھ ہے، بولا میٹھا سپنا جس کو لے کر جیون بھر اک نام کی مالا جپنا میں نے کہا کیا مول ہے اس کا، بولا اک مسکان تن میں آگ لگاؤ اس سے رکھو من کی آن سستا سودا دیکھ...
  2. پ

    غزل-بقدرِ حوصلہ کوئی کہیں، کوئی کہیں تک ہے -سجاد باقر رضوی

    غزل بقدرِ حوصلہ کوئی کہیں، کوئی کہیں تک ہے! سفر میں راہ و منزل کا تعین بھی یہیں تک ہے نہ ہو انکار تو اثبات کا پہلو ہی کیوں نکلے مرے اصرار میں طاقت فقط تیری نہیں تک ہے اُدھر وہ بات خوشبو کی طرح اڑتی تھی گلیوں میں اِدھر میں یہ سمجھتا تھا کہ میرے ہم نشیں تک ہے نہیں کوتاہ دستی کا گلہ...
Top