سجاد ظہیر

  1. علی فاروقی

    نظم-دریا-سجادظہیر

    آو میرے پاس آو نزدیک یہاں سے دیکھیں اس کھڑ کی سے باہر نیچے اک دریا بہتا ہے دُھندلی دُھندلی ہلتی تصویروں کا خاموشی سے بوجھل زخمی سایوں مِیں تیر چھپائے تھر تھراتے، جلتے کناروں کے پہلو میں بے کَل ، دُکھی اُسے بھی نیند نہیں آتی
  2. علی فاروقی

    نظم-محبت کی موت-سجاد ظہیر

    تم نے کبھی محبت کو مرتے دیکھا ہے؟ چمکتی ہنستی آکھیں پتھرا جاتی ہیں دل کے دالانوں میں پریشاں گرم لُو ،کے جھکڑ چلتے ہیں گلابی احساس کے بہتے سوتے خشک اور لگتا ہےجیسے کسی ہری بھری کھیتی پر پالا پڑ جائے لیکن یارب آرزو کے ان مرجھائے ہوئے سوکھے پھولوں ان گمشدہ جنتوں سے کیسی صندلی دل آویز...
  3. علی فاروقی

    غزل--تجھے کیا بتائیں ہمدم اسے پوچھ مت دوبارہ--سجاد ظہیر

    تجھے کیا بتائیں ہمدم اسے پوچھ مت دوبارہ کسی اور کا نہیں تھا وہ قصور تھا ہمارا وہ قتیلِ رقص و رم تھی، وہ شہیدِ زیرو بم تھی مری موجِ مضطرب کو نہ ملا مگر کنارا ہے ہزار بار بہتر ترے زُہدِ بے نمک سے وہ گناہِ روح پرور بنے دل کا جو سہارا جنہیں زندگی سے نفرت، جنہیں حسن سے عداوت وہ خزاں میں...
Top