انتظار
رات بھر دیدۂ نمناک میں لہراتے رہے
سانس کی طرح سے آپ آتے رہے، جاتے رہے
خوش تھے ہم اپنی تمناؤں کا خواب آئے گا
اپنا ارمان بر افگندہ نقاب آئے گا
نظریں نیچی کیے شرمائے ہوئے آئے گا
کاکلیں چہرے پہ بکھرائے ہوئے آئے گا
آ گئی تھی دلِ مضطر میں شکیبائی سی
بج رہی تھی مرے غم خانے میں شہنائی سی...
مجھے بہت عرصے سے آشا بھوسلے کے ایک گانے کی تلاش ہے۔ اگر کوئی ممبر مدد کر سکے تو بہت احسان مند ہوں گا۔
گانے کے بول:
سارا دن جاگتی بے جان سی ہو جاتی ہیں
سانس لیتی ہوئی آنکھوں کو ذرا سونے دو
فلم: ستم 1991
موسیقی: جگجیت سنگھ ، چترا سنگھ
شاعر: گلزار