نسیمِ صبح اک بوسہ چرا جاناں کی محفل سے
کہ بوئے دوست آتی ہے اسی پاکیزہ منزل سے
بہا مت چشمِ نم دیدہ یہ آنسو ان کی راہوں میں
کہ پا رہوارِ جاناں کے نہ ہوں آلودہ اس گل سے
ہزاروں گرہیں ڈالی ہیں فراقِ یار نے لیکن
جہاں چہرہ ترا دیکھا ، ہوئے آزاد مشکل سے
(منظوم ترجمہ: شاہد فاروق)...
ترجمہ از سعدی شیرازی : ساقیا می ده که ما دردی کش میخانهایم
---------------------------------------------------------
ساقیا مے دے کہ ہیں ُدرد ِ کش ِ پیمانہ ہم
میکدے سے آشنا ہیں ، عقل سے بیگانہ ہم
آہ مثل ِ شمع ہم نے خود کو سوزاں کرلیا
جس طرف ہے روئے جانانہ ، وہیں پروانہ ہم
اہل ِ دانش کو نہ ایسی...