رزقِ حلال کمانے والو
بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں جَل کر جان سے جانے والو
کاش تمہارا قاتل کوئی خود کش ہوتا
چند ہی گھنٹوں کے اندر جب تم راکھ کے ڈھیر میں کھو جاتے
اس خودکش کا سَر مِل جاتا
اہلِ سیاست، اہلِ صحافت، سب ہی تمہارا درد اٹھاتے
سول سوسائٹی دھرنے دیتی
این جی اوز، وکلا، دانشور، جرنیل سارے اس...