شائِد یہ رنگ

  1. محمود احمد غزنوی

    شائِد یہ رنگِ خونِ جگر کی نمود ہے

    شائِد یہ رنگِ خونِ جگر کی نمود ہے بنجر زمیں پہ پھولوں کے آثار ہوگئے پھیلی ہوئی ہےچارسُو زردی سی دھوپ کی جانے کہاں اس راہ کے اشجار کھو گئے کس سے ملے گا منزلِ مقصود کا نشاں رہزن جو تھے وہ قافلہ سالار ہوگئے اب سنگباری ہوگی ہماری ہی ذات پر عاصی سبھی تو صاحبِ کردار ہوگئے ہم بھی خیالِ یار کی...
Top