غزل
شان الحق حقیؔ
اے دِل! تِرے خیال کی دنیا کہاں سے لائیں
اِن وحشتوں کے واسطے صحرا کہاں سے لائیں
حسرت تو ہے یہی کہ ہو دُنیا سے دِل کو مَیل
ہو جس سے دِل کو مَیل وہ دُنیا کہاں سے لائیں
رَوشن تھے جو کبھی وہ نظارے کِدھر گئے
برپا تھا جو کبھی وہ تماشا کہاں سے لائیں
کیا اُس نگاہِ حوصلہ افزا کو دیں...
شان الحق حقی
غزل
اثر نہ ہو، تو اُسی نطقِ بے اثر سے کہہ !
چُھپا نہ درد ِمحبّت ،جہان بَھر سے کہہ
جو کہہ چُکا ہے، تو اندازِ تازہ تر سے کہہ
خبرکی بات ہے اِک، گوشِ بے خبر سے کہہ
چَمَن چَمَن سے اُکھڑ کر رَہے گا پائے خِزاں
رَوِش رَوِش کو جتا دے، شجر شجر سے کہہ
بیانِ شَوق نہیں قِیل و...
کیا کوئی محترم؍محترمہ یہ بتا سکتے ہے کہ اوکسفرڈ انگلش اردو ڈکشنری مرتبہ شان الحق حقّی کا کوئی نیا ایڈیشن شائع ہوا ہے کیا ،۲۰۰۳ء کے بعد سے؟؟؟
اور کیا مجھے اس کی یا پہلے ایڈیشن کی ہی پی۔ڈی۔ایف فائل کی لنک مل سکتی ہے کسی سے؟؟