بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی
کُھل کے رَو لو گے تو چہرے پر چمک آجائے گی
پنکھڑی جتنا بچائے چور جھونکوں سے اُسے
پُھول تو جب بھی کِھلا ، اُس کی مہک آ جائے گی
آج بھی مجھ کو یہ لگتا ہے کہ اگلے موڑ پر !
جس پہ اِک پِیلا مکاں تھا، وہ سڑک آ جائے گی
کچھ نہیں سمجھے گا کوئی، لاکھ تم کوشش کرو!
جب...
شامِ غم
(عابد اللہ غازی - شکاگو)
وہ یہ کہہ رہے ہیں ہم سے، نئی محفلیں سجاؤ
اُنہیںکیا خبر ہیں تازہ مرے درد کے الاؤ
مرا دل اُٹھا سکے گا نہ اُمید کی کرن بھی
مری شامِ غم میں لوگو نہ چراغ تم جلاؤ
مرے حال پر رفیقو! نہ دوا کی فکر کیجو
مجھے وحشتِ جنوں ہے، کوئی سنگ آزماؤ
یہ دماغ ڈھونڈتا...