آج یہ کون مرے شہر کا رستہ بھُولا
دیکھ کر جس کو مرا قلب دھڑکنا بھُولا
میں ہی مبہوت نہیں حسنِ فسوں گر کی قسم
جس نے دیکھا اسے پلکوں کو جھپکنا بھُولا
بھولتا کیسے مرا دل مری جاں کا مالک
کون حاکم ہے کہ جو اپنی رعایا بھُولا
بھولپن میں کیا اظہارِ محبت اس نے
کتنا بھولا ہے، مرا بزم میں ہونا بھُولا...