میں شاعر بدنام ۔۔۔ محفل سے ناکام
میرے گھر سے تم کو ، کچھ سامان ملے گا
دیوانے شاعر کا ، ایک دیوان ملے گا
اور ایک چیز ملے گی ، ٹوٹا خالی جام
میں شاعر بدنام ۔۔۔
شعلوں پہ چلنا تھا ، کانٹوں پہ سونا تھا
اور ابھی جی بھر کے ، قسمت پہ رونا تھا
رستہ روک رہی ہے ، تھوڑی جان ہے باقی
جانے ٹوٹے...