شاعر نامعلوم

  1. محمداحمد

    روٹھ گئیں گلشن سے بہاریں، کس سے بات کریں

    غزل روٹھ گئیں گلشن سے بہاریں، کس سے بات کریں کیسے منائیں، کس کو پُکاریں، کس سے بات کریں ہم نے خود ہی پیدا کی ہے، ایک نئی تہذیب ہاتھ میں گُل، دل میں تلواریں، کس سے بات کریں محفل پھیکی، ساقی بہکا، زہریلا ہر جام ہم کیسے اب شام گزاریں، کس سے بات کریں قاتل وقت ہوا ہے ہم سے کیوں اتنا ناراض...
  2. فرخ

    ہم دشتِ جنوں کے سودائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    السلام و علیکم دوستو یہ میری پسندیدہ نظموں میں سے ایک منتخب شدہ نظم ہے۔ اسکے شاعر کا مجھے معلوم نہیں۔ اور اگر یہ نا مکمل ہو تو برائے مہربانی اسکو مکمل کر دیجیے گا۔ ہم دشتِ جنوں کے سودائی۔۔۔۔۔۔۔ ہم گردِ سفر، ہم نقشِ قدم۔۔ ہم سوزِطلب، ہم طرزِ فغان--- ہم رنج چمن، ہم فصل خزاں ۔۔۔ ہم حیرت و...
  3. فاروقی

    “ میاں ، بیوی “

    پھر چراغِ شام سے روشن ہوا گھر کا صحن اپنی جولاں گاہ میں رکھنے کو تھے میاں قدم دھیرے دھیرے جیسے دل میں ہو کسی حاکم کا ڈر کل اسی حرکت پہ بیوی نے کہا تھا “مرغا بن“ جَست وائف نے لگائی اور میاں پکڑے گئے سخت غصے میں‌کھائے میڈم نے بہت پیچ و خم نکلی اس بیچارے شوہر کی صدائے درد ناک چھوڑ دو...
  4. فاروقی

    اف یہ بیویاں

    ادھ پکی کھچڑی ہے نوش فرمائیں گے کیا توبہ خالی پیٹ ہی دفتر چلے جائیں گے کیا چائے میں لہسن کی بو آگئی ہے تو کیا ہوا اللہ اللہ آپ ماں بہن پر اتر آئیں گے کیا دودھ میں مکھی تھی چوہا تو نہیں تھا حضور ہاتھ دھو کر پیچھے ہی پڑ جائیں گے کیا جل گئی ہیں ساری روٹیاں تو کیا ہوا آپ ایک نوالہ تک...
Top