گیت
(شبینا ادیب)
تیری آنکھوں میں رہوں
روشنی بن کر تیرے گھر کے چراغوں میں رہوں
تیرا وعدہ بھی نہ سیاسی ہو
اب فضاؤں میں نہ اُداسی ہو
چھو کے قدموں کو ہر خوشی گزرے
کاش اب یوں ہی زندگی گزرے
میں تیرے ساتھ تیرے دن تیری راتوں میں رہوں
پیار یہ میرا تجھ سے کہتا ہے
دل کی دھڑکن میں تو ہی رہتا ہے
گیت میں...