شبّیرِ نامدار پہ لاکھوں سلام ہو
شایانِ ذوالفقار پہ لاکھوں سلام ہو
جِس دوش پر نجاتِ دو عالم کا بار ہے
اُس دوش کے سوار پہ لاکھوں سلام ہو
گُلہائے دیں کو رنگ ملا جس کے خون سے
اُس نازشِ بہار پہ لاکھوں سلام ہو
شامل رہا جو سبطِ پیمبر کی فوج میں
ہر اُس وفا شعار پہ لاکھوں سلام ہو
بیمار پر سلام ،...