شکیل

  1. طارق شاہ

    شکیل بدایونی :::: عبرت آموزِ محبّت یُوں ہُوا جاتا ہے دِل - Shakeel Badayuni

    غزل شکیلؔ بدایونی عبرت آموزِ محبّت، یُوں ہُوا جاتا ہے دِل دیکھتی جاتی ہے دُنیا، ڈُوبتا جاتا ہے دِل شاہدِ نظّارۂ عالَم ہُوا جاتا ہے دِل آنکھ، جوکُچھ دیکھتی ہے، دیکھتا جاتا ہے دِل حضرتِ ناصح! بَجا ترغیبِ خُود داری، مگر اِس طَرِیقے سے کہِیں، قابُو میں آجاتا ہے دِل حشر تک وہ اپنی دُنیا کو لئے...
  2. طارق شاہ

    شکیل بدایونی :::: قُدرت کے حَسِیں نظاروں میں پُرکیف خزانے اور بھی ہیں - Shakeel Badayuni

    شکیلؔ بدایونی غزل قُدرت کے حَسِیں نظاروں میں پُرکیف خزانے اور بھی ہیں میخانہ اگر وِیراں ہے تو کیا، رِندوں کے ٹھکانے اور بھی ہیں آغازِ جَفا کی تلخی سے، گھبرا نہ دِلِ آزار طَلَب! یہ وقت، یہیں پہ ختم نہیں، کُچھ تلخ زمانے اور بھی ہیں لمحاتِ حَسِینِ پُرسِشِ غم، محدُود نہیں تا شُکرِ کَرَم بے لفظ...
  3. فرحان محمد خان

    شکیل بدایونی اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا -شکیل بدایونی

    اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ منزلِ عشق میں ہر گام پہ رونا آیا مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا جب ہوا ذکر زمانے...
  4. ل

    ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزا میں دس سال کی کمی

    http://www.saach.tv/2014/03/15/news6-311/
  5. طارق شاہ

    شکیل بدایونی :::: اِک عشق ہی کیا شعلہ فشاں میری غزل میں - Shakeel Badayuni

    شکیل بدایونی اِک عشق ہی کیا شعلہ فشاں میری غزل میں پنہاں ہیں رموزِ دو جہاں میری غزل میں تعمیر کے پہلوُ ہیں نہاں میری غزل میں مِلتا نہیں رجعت کا نِشاں میری غزل میں دیکھے تو کوئی دیدۂ ادراک و یقین سے ہر منظرِ فطرت ہے جواں میری غزل میں اُردو کو جس اندازِ بیاں کی ہے ضرورت مِلتا ہے وہ اندازِ...
Top