*~* غزل *~*
چَشمِ تَر سے آنسوو٘ٔں کا فاصلہ اچھّا نہیں
ہَنستے بَستے شہر میں پھِر حادثہ اچھّا نہیں
کون جانے کب یہ سانسیں ساتھ دینا چھوڑ دیں
اِس قدر اَنبوہ کے سنگ بھاگنا اچھّا نہیں
چند بوڑھی خواہشوں کو پورا کرنے کے لیے
زندگی حالات کے ہاں بیچنا اچھّا نہیں
پھر کسی کی ماں کا گھر...