شمیم احمد

  1. پ

    غزل-پابندِ سلاسل نہیں، رسوا نہیں کوئی-شمیم احمد

    غزل پابندِ سلاسل نہیں، رسوا نہیں کوئی اس شہرِ ندامت میں تماشا نہیں کوئی خاموش ہوا شامِ غریباں کی طرح دل اس خیمے میں ہنستا ہوا چہرا نہیں کوئی اے بچھڑے ہوئے شہر بہت یاد نہ آنا غربت میں ترا درد سمجھتا نہیں کوئی ہر شام کو احباب کی محفل میں بھی ہوں گے افسوس بھی ہو گا کہ شناسا نہیں...
  2. محمداحمد

    غزل ۔ تمھاری یاد سے ہٹ کر تو جی نہیں سکتے ۔ شمیم احمد

    غزل تمھاری یاد سے ہٹ کر تو جی نہیں سکتے ہم اپنی ذات سے کٹ کر تو جی نہیں سکتے کسی بھی طور سے سر کو اُٹھائے رکھنا ہے کہ اپنے سائے سے گھٹ کر تو جی نہیں سکتے جلا کہ کشتیاں رہ میں تمھاری آئے ہیں تمھاری رہ سے پلٹ کر تو جی نہیں سکتے ہمیں بھی اب سرِ تسلیم خم تو کرنا ہے ہزار خانوں میں بٹ کر تو جی...
  3. محمداحمد

    غزل ۔ حادثہ حادثہ نہیں ہوتا ۔ شمیم احمد

    غزل حادثہ حادثہ نہیں ہوتا جب تلک واقعہ نہیں ہوتا بس ذرا وقت پھیل جاتا ہہے فاصلہ، فاصلہ نہیں ہوتا عاشقی بے سبب نہیں ہوتی عشق بے ضابطہ نہیں ہوتا راستے بھی اُداس پھرتے ہیں جب کبھی قافلہ نہیں ہوتا بات بین السطور ہوتی ہے زیست میں حاشیہ نہیں ہوتا اُس جگہ بھی خدا ہی ہوتا ہے جس...
Top