شمیم عباس

  1. کاشفی

    اکا دکا شاذ و نادر باقی ہیں - شمیم عباس

    غزل (شمیم عباس) اکا دکا شاذ و نادر باقی ہیں اپنی آنکھیں جن چہروں کی عادی ہیں ہم بولائے ان کو ڈھونڈا کرتے ہیں سارے شہر کی گلیاں ہم پر ہنستی ہیں جب تک بہلا پاؤ خود کو بہلا لو آخر آخر سارے کھلونے مٹی ہیں کہنے کو ہر ایک سے کہہ سن لیتے ہیں صرف دکھاوا ہے یہ باتیں فرضی ہیں لطف سوا تھا تجھ سے باتیں...
  2. کاشفی

    عمر گزر جاتی ہے، قصے رہ جاتے ہیں - شمیم عباس

    غزل (شمیم عباس) عمر گزر جاتی ہے، قصے رہ جاتے ہیں پچھلی رات بچھڑے، ساتھی یاد آتے ہیں لوگوں نے بتلایا ہے، ہم اب اکثر باتیں کرتے کرتے، کہیں کھو جاتے ہیں کوئی ایسے وقت میں ہم سے بچھڑا ہے شام ڈھلے جب پنچھی گھر لوٹ آتے ہیں اپنی ہی آواز سنائی دیتی ہے ورنہ تو سناٹے ہی سناٹے ہیں دل کا ایک ٹھکانا ہے...
Top