@شمشاد ظفری

  1. فائضہ خان

    نثری نظم

    سانولی میرے تن پر چادر اماں کی، باپ کی بگڑی ہاتھوں میں میں ساجن روتا چھوڑا ہے، میں کالی کملی بختوں میں میں روتی مرتی کہتی تھی ،اماں! بس اس جنم میں جانے دے ماں سینہ پیٹ کہ کہتی تھی، پھر باپ کو مر جانے دے آخری ملاقات تھی، اک شام میں اس کے پاس گئی ۔۔۔ میں ہاتھ کو تھاما سانس بھری...
Top