علامہ اقبال کی شہرہء آفاق نظم شمع اور شاعر کے پہلے حصے شاعر کا منظوم ترجمہ
منظوم ترجمہ::محمد خلیل الرحمٰن
رات میں نے یوں کہا تھا شمعِ ویراں سے مری
تابداری سب تری منت کشِ پروانہ ہے
دور صحرا میں کھِلا ہو پھول کوئی تابدار
جس کی قسمت میں نہ محفل اور نہ ہی کاشانہ ہے
مدتوں تیری طرح میں بھی ہوں...