شہر آزر

  1. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی یونان ۔ مصطفیٰ زیدی

    یونان ہم تو یہ سوچ کے آئے تھے تری گلیوں میں کہ یہاں تیشۂ فرہاد کی قیمت ہو گی بھائی کیوپڈ سے ملیں گے کسی دوراہے پر کسی بے نام سے اک موڑ پہ جنت ہو گی ہم اولمپس پہ خداؤں کی زباں بولیں گے اپنی تقدیر میں وینس کی رفاقت ہو گی با ادب جا کے زئیس سے یہ کہیں گے کہ حضور آپ اب خلوتِ گمنام سے باہر نکلیں دیر...
  2. ش

    مصطفیٰ زیدی بہ نام وطن --مصطفیٰ زیدی

    بہ نام وطن کون ہے جو آج طلبگار ِ نیاز و تکریم وہی ہر عہد کا جبروت وہی کل کے لئیم وہی عیّار گھرانے وہی ، فرزانہ حکیم وہی تم ، لائق صد تذکرہء و صد تقویم تم وہی دُشمن ِ احیائے صدا ہو کہ نہیں پسِ زنداں یہ تمہی جلوہ نما ہو کہ نہیں تم نے ہر عہد میں نسلوں سے غدّاری کی تم نے بازاروں میں...
  3. ش

    مصطفیٰ زیدی کہیں کہیں پہ ستاروں کے ٹوٹنے کے سوا ۔ مصطفیٰ زیدی

    کہیں کہیں پہ ستاروں کے ٹوٹنے کے سوا افق اداس ہے دنیا بڑی اندھیری ہے لہو جلے تو جلے اس لہو سے کیا ہوگا کچھ ایک راہ نہیں ہر فضا لُٹیری ہے نظر پہ شام کی وحشت ، لبوں پہ رات کی اوس کسے طرب میں سکوں ، کس کو غم میں سیری ہے بس ایک گوشہ میں کُچھ دیپ جگمگاتے ہیں‌ وہ ایک گوشہ جہاں زُلفِ شب...
Top