محترم الف عین کی پیشِ خدمت
جناب محمد یعقوب آسی کی نظر
ایک حقیر اور ادنی کاوش ۔۔۔ بھول اور غلطیاں میرے حصے میں کچھ اچھا لگے تو وہ آپ کی ذرہ نوازی ہے ۔آپ دونوں کا حسنِ ظن ہے ورنہ میں کہاں قابل کچھ کہ سکوں ۔۔۔۔
بے انتہا جنوں ہے، اب عشق لا دوا ہے.
آئینہ بن گیا دل ، مدت کوئی رہا ہے.
آوارگی...
السلام عليكم
اساتذہ اور احباب کی خدمت میں یہ دو اشعار لے کر حاضر ہوا ہوں
تصحیح اور تنقید دونوں مطلوب ہیں -
پہلا مصرع اس شعر سے ہے
"بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا"
اشعار کچھ یوں ہیں ۔
جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں...
استاد محترم الف عین صاحب ایک اور غزل برائے آپریشن حاضر ہے ۔
پھر نیا عشق کر لیا جائے
آنکھ میں حسن بھر لیا جائے
وہ ملے یا نہیں ملے لیکن
شہر میں اُس کے گھر لیا جائے
روز کے مرنے سے تو بہتر ہے
ایک ہی روز مر لیا جائے
منزلِ عشق ہے بہت ہی دور
زادِ رھ خوب دھر لیا جائے
زندگی آگ کا سمندر...
ٹھہرنا پڑے گا زمانے کو اک دن
خلاؤں کی بے نور آنکھوں میں آخر
یہ اڑتا ہوا کارواں منظروں کا
غبارِ تغیّر سے باہر نکل کر
رکے گا کبھی وادیء بے سفر میں
اتارے گا پیراہن ِ رنگ و بو کو
سنائے گا وہ نغمہء سرمدیّت
کہ جس کے شرارے زمان و مکاں میں
تڑپتے رہے لحنِ داؤد بن کر
رلاتے رہے چشمِ یعقوب بن کر
سناتے رہے...