سندھ پاکستان کے نامور ادیب، شیخ ایّاز کے قلم سے
ہنس مکھ
اس کی سادگی میں چالاکی تھی، چالاکی میں سادگی۔ کبھی بچے کی طرح دوڑتی ناچتی آیا کرتی تھی اورمیرے پیچھے سے آ کر آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیتی۔ کبھی میرے بال بکھیر کر کہتی۔ ’’دیکھو تو کیسے لگ رہے ہو؟‘‘ اور پھر شیشہ اٹھا کر ہاتھ میں دے دیتی۔ کبھی میں...