کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس
غم ہے اس کے پاس ہمدم- اور وہ ہے دم کے پاس
ہم کو کیا ساقی، جو تھا جامِ جہاں بیں جم کے پاس
تیرا جامِ بادہ ہو -اور تو ہو اس پُر غم کے پاس
خط کہاں آغاز ہے پشتِ لبِ دلدار پر
ہیں جنابِ خضر آئے عیسیٰ ء مریم کے پاس
مردمک کے پاس ہے یہ اشکِ خونیں کا ہجوم
یا...