سلامِ ابن حیدر لکھ رہا ہوں
میں قطرہ ہوں، سمندر لکھ رہا ہوں
قلم کو روشنی درکار بے حد
کہ میں حر کا مقدر لکھ رہا ہوں
بہا کر چند آنسو مجلسوں میں
خود اپنے نام کو سر لکھ رہا ہوں
مدد کو آئیے مولا نجف سے
ودائے ابن شبر لکھ رہا ہوں
سمندر چاہیے آنکھوں میں میری
مقامِ خونِ اصغر لکھ رہا ہوں
رگوں میں ہے...