"سلام بحضور امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ "
احمد ندیم قاسمی
سبھی عکس تیریؑ شبیہ کے
مِرے دِل میں ھیں، مِرے پاس ھیں
تِراؑ صدق تیرا وجوُد ھے
تِرےؑ زخم تیرا لباس ھیں
وہ ھیں لفظ کتنے گراں بہا
جو نبھا سکیں تِراؑ تذکرہ
مِرے آنسوؤں کو قبول کر
یہی میرے حرفِ سپاس ھیں
یہ خیال ھے نہ قیاس ھے
تِرا غم ھی...
سلام بحضور حضرت امام حسینؓ
چشمِ فطرت سے بہے تھے جو بہتّر آنسو
آنکھ سے گرتے ہیں وہ بن کے سمندر آنسو
رونے والو ہے اگر دل میں غمِ آلِ عبا
کربلا جائیں گے ان آنکھوں سے بہہ کر آنسو
تپشِ روزِ قیامت سے بچانے کے لئے
آئیں گے بہر سفارش لبِ کوثر آنسو
اہلِ غم ہیں، ہمیں معلوم ہے قیمت ان کی
ہم نہ دیں لعل و...
سلام بحضور حضرت امام حسینؓ
جب قافلہ حٌسینؑ کا اُترا لبِ فُرات
فرطِ خوشی میں خود سے یہ بولا لبِ فُرات
یہ وارثانِ کوثر و تسنیم آئے ہیں
تُجھ کو ملا ہے خُلد کا رُتبہ لبِ فُرات
تیرا مقام اب لبِ کوثر کے پاس ہے
تیرا نصیب آج سے چمکا لبِ فُرات
دیکھا امام کو تو فَرَس نے پیا نہ آب
حیوان تک میں تھا یہ...
سلام بحضور حضرت امام حسینؓ
جن کے دروازے پہ جبریل کا پہرا دیکھا
ہائے افسوس انہیں دشت میں تنہا دیکھا
باپ نے پیاس سے بچوں کو تڑپتا دیکھا
بےکسی تو نے کہیں اور بھی ایسا دیکھا
اک طرف سبطِ پیمبرؐ کا بڑھاپا دیکھا
ایک جانب علی اکبرؓ کا جنازہ دیکھا
سہرے خوشیوں سے سجائے ہوئے دیکھے ہونگے
کیا کبھی خوں...
سلام بحضور حضرت امام حسینؓ
مسلکِ عشق کا سلسلہ رہ گیا
راہ رو چل دئیے راستہ رہ گیا
کربلا تجھ پہ روندا گیا جسمِ شہؓ
کیوں نہ پھٹ کر کلیجہ تیرا رہ گیا
تیر کے ساتھ ایماں گیا ہاتھ سے
حرملہ اب ترے پاس کیا رہ گیا
شہؓ کی خاطر فَرس نے نہ پانی پیا
آبِ دریا بھی منہ دیکھتا رہ گیا
صبحِ جنّت شہیدوں کو مل...