آستاں ہے یہ کس شاہ ذیشان کا، مرحبا مرحبا
قلب ہیبت سے لرزاں ہے انسان کا، مرحبا مرحبا
ہے اثر بزم پر کس کے فیضان کا، مرحبا مرحبا
گھر بسانے مری چشم ویران کا، مرحبا مرحبا
چاند نکلا حسن کے شبستان کا، مرحبا مرحبا
پیر نصیر الدین نصیر
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل...
اے ختم رُسل مکی مدنی کونین میں تم سا کوئی نہیں
اے نورِ مجسم تیرے سوا محبوب خدا کا کوئی نہیں
اوصاف تو سب نے پائے ہیں پر حسن سراپا کوئی نہیں
آدم سے جناب عیسیٰ تک سرکار کے جیسا کوئی نہیں کوئی نہیں
یہ شان تمہاری ہے آقا تم عرش بریں پر پہنچے ہو
ذیشان نبی ہیں سب لیکن معراج کا دولہا کوئی نہیں کوئی...
روٹی آتا ہے ، نان جاتی ہے
سوچتا ہوں تو جان جاتی ہے
اّس کو اردو سکھائے گا مریم
وہ جو کہتا ہے خان جاتی ہے
اب نہ ٹانگیں تو کیا کریں کانپیں
چائے آتا ہے پان جاتی ہے
صرف اسلام آباد ہے دل میں
بس وہیں تک اُڑان جاتی ہے
میں ہی فرماٸشیں نہیں کرتا
وہ تو ہر بات مان جاتی ہے
میں ابھی سوچ ہی رہا تھا قمر
اور وہ ہے...
معجزہءِ صبر ہے زندہ ہوں جو اُس کے بغیر
برسوں ہوئے دیکھا اُسے بیتے نہ پَل جِس کے بغیر
مشقتوں کی کھاد اور دے پانی استقلال کا
گلشنِ حیات میں آئے نہ پھَل جس کے بغیر
پیار ہے مکینوں میں جو جھونپڑی آباد ہے
بادشاہِ وقت کا سُونا محل جس کے بغیر
بندگی خدا کی اور خلقِ خدا سے پیار کر
رائیگاں سب جائے گا...
یارب میرے جذبات کو ایسی زباں ملے
حالِ دل وہ جان لے مگر بنا کہے
محبتوں کی چاہ ہو دِل کو دِل سے راہ ہو
دو جسم ہوں ایک جان میں نہ تُو رہے
کانٹا چُبھے مجھے اگر درد ہو اُسے
روئے اُس کا دِل وہاں آنسو مراگرے
ہو ہمارے مُلک کا ایسا نظامِ زندگی
ہر بشر آزاد ہو انصاف بھی ملے
بچوں کی...
تمام ساتھیوں کا نہایت مشکور ہوں. آپ لوگوں کے ساتھ اچھا وقت گزرا.
اس محفل میں کچھ لوگ ہیں جو ماحول خراب کر رہے ہیں. لہذا انہیں اخلاقیات سمجھائیں.
میں اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اردو محفل کو الوداع کہہ رہا ہوں.
ہماری اردو محفل کی بہت ہی مقبول شخصیت سیما علی آپا کے لیے دس ہزار مراسلوں کا سنگ میل مبارک ۔
کیوں کہ ہمیں فائیو فگر یعنی دس ہزاری اعزاز حال کہی میں بخشا گیا ہے ۔سو ہم یہ اعزاز اپنی سیما علی آپا کو بھی پیش کرتے ہیں ۔ہم ان کی محفلین سے محبت اور سبک رفتاری کی مبارکباد علیحدہ سے دینا ضروری سمجھتے...
محترم اساتذہ کرام جناب الف عین،
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمد احسن سمیع: راحل
ایسے تمہاری یاد کے جالے نہیں جاتے
جیسے قمر کو چھوڑکر ہالے نہیں جاتے
دل سے تیری یادوں کے اجالے نہیں جاتے
ماضی کے یہ غم مجھ سے سنبھالے نہیں جاتے
کیا دور چل رہا ہے کہ اخلاص ہی نہیں
اولاد سے ماں باپ بھی پالے نہیں...
گھر کی مرغی دال برابر
پھر بھی ٹپکے رال برابر
سانپ ہے اک دن ڈس جائے گا
دودھ پلا کر پال برابر
آپکی باتیں سر آنکھوں پر
میری باتیں ٹال برابر
کبھی تو مچھلی پھنس جائے گی
ہم پھینکیں گے جال برابر
وہ اپنی سازش پہ خوش ہیں
ہم بھی چلے گے چال برابر
جانے کیا ہوگا مستقبل
اب تک ماضی حال برابر
کاش کہ لکھنے...
باغ میں روتا ہے بلبل کرتا ہے فریاد دیکھ
اے بہار آجا کے گلشن کب سے ہے برباد دیکھ
کاش تیرے دل میں بھی ہوتا کہیں دردِ قفس
میں ہوں پنچھی قید کے قابل نہیں آزاد دیکھ
گر کوئی غمگین ہو تو اُسے تُو شاد کر
خُد ہمیشہ شاد رہ اور سب کو شاد دیکھ
الف عین یاسر شاہ ،فلسفی،خلیل الرحمن ، دیگر
جاسمن
خلیل الرحمن سہارن پوری
سیماعلی
شمشاد
صابرہ امین
ظہیر احمد ظہیر الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمد وارث
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری