سیماب اَکبر آبادی

  1. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سیمابؔ اکبر آبادی ::::: محفلِ عالَم میں پیدا برہَمِی ہونے لگی ::::: Seemab Akbarabadi

    غزل محِفلِ عالَم میں پیدا برہَمی ہونے لگی زندگی ، خود ہی حرِیفِ زندگی ہونے لگی سعئیِ تجدِیدِ جنُونِ عاشقی ہونے لگی یاد بھی ہونے لگی، فریاد بھی ہونے لگی شرم سے آنکھیں جُھکا دِیں احتیاطِ ضبط نے ! جب ، نظر بھی ترجمانِ بیکسی ہونے لگی دشتِ ایمن میں چراغِ طُور ٹھنڈا ہو گیا جلوہ گاہِ دِل میں،...
  2. طارق شاہ

    سیماب اکبر آبادی سِیماب اکبرآبادی ::::: افسانے اُن کے محفلِ اِمکاں میں رہ گئے ::::: Seemab Akbarabadi

    غزلِ سیمؔاب اکبر آبادی افسانے اُن کے محفلِ اِمکاں میں رہ گئے کچھ روز، وہ بھی پردۂ اِنساں میں رہ گئے سو بار ہاتھ اُلجھ کے گریباں میں رہ گئے اب کتنے دِن قدومِ بہاراں میں رہ گئے ؟ کافُور سے بھی عِشق کی ٹھنڈی ہُوئی نہ آگ پھائے لگے ہُوئے دلِ سوزاں میں رہ گئے جتنے نِشاں جُنوں کے تھے لوٹ آئے...
  3. عؔلی خان

    تِرے قَدموں پہ سَر ہوگا، قَضا سَر پہ کھڑی ہوگی - (سیماب اَکبر آبادی)

    تِرے قَدموں پہ سَر ہوگا، قَضا سَر پہ کھڑی ہوگی پھِر اُس سَجدے کا کیا کہنا ، اَنوکھی بَندگی ہوگی نَسیمِ صُبح گُلشن میں گُلوں سے کھیلتی ہوگی کِسی کی آخَری ہِچکی ، کِسی کی دِل لگی ہوگی دِکھا دُوں گا سرِ محفِل، بتا دُوں گا سرِ مَحشِر وہ میرے دِل میں ہوں گے اور دُنیا دیکھتی ہوگی مَزہ آ جائے گا...
Top