یہی مے کدے کا نظام ہے
کوئی مست ہے کوئی تشنہ لب اور کسی کے ہاتھ میں جام ہے
مگر اسکا کوئی کرے گا کیا ، یہ تو میکدے کا نظام ہے
جگرمراد آبادی کی اس غزل کو بے شمار مرتبہ سنا اور ہر بار اسکی تاثیر کو پہلے سے زیادہ محسوس کیا ۔
زندگی میں جو لوگ بڑے بڑے کام کرنا چاہتے ہیں وہ کبھی بھی قناعت پسند...