چونکہ عبدالرحمٰن جامی فارسی گو تھے، اور اُن کے عزیز دوست و مُرید و شاگرد امیر علی شیر نوائی تُرکی گو تھے، لہٰذا اُن کے مابین باہمی محبّت و احترام کو حالیہ تاجکستان و اُزبکستان میں تاجک-اُزبک مِلّتوں کی باہمی برادری و دوستی و نزدیکی کی علامت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
امیر علیشیر نوایی...
عکاس: جمشید شایف
تاریخ: ۲۱ مِهر ۱۳۹۵هش/۲۱ اکتوبر ۲۰۱۶ء
متون اور تصاویر کا ماخذ: بی بی سی فارسی
مسجد و مدرسۂ طلاکاری
اِس عمارت کو اِس کے ایک گنبدِ زریں کی وجہ سے طلاکاری کہا جاتا ہے۔ یہ عمارت گیارہویں صدی ہجری میں مدرسۂ شیردار کی تکمیل کے دس سال بعد بنائی گئی تھی۔ یہ مدرسہ صرف طلبہ کی جائے آموزش...
"سمرقند یکی از زیباترین شهرهای آسیای مرکزیست. فوّارههای زیاد در این شهر به زیباییهای این شهرِ باستانی حُسنِ دیگر ضم میکند."
"سمرقند وسطی ایشیا کے زیباترین شہروں میں سے ایک ہے۔ اِس شہر میں موجود کئی فوّارے اِس قدیمی شہر کی زیبائیوں میں ایک دیگر حُسن کا اضافہ کرتے ہیں۔"
تاریخ: ۴ مئی ۲۰۱۶ء...
تصاویر کا ماخذ
مقبرۂ امیر تیمور
سمرقند کا ایک کوچہ
مقبرۂ بی بی خانم میں مسجد
مسجدِ حضرتِ خضر
مسجدِ بی بی خانم کے صحن میں ایک سنگ
مسجدِ بی بی خانم کا صحن
گورستانِ شاہِ زندہ
گورستانِ شاہِ زندہ
گورستانِ شاہِ زندہ سے بی بی خانم کا منظر
مقبرۂ بی بی خانم
کوچۂ ریگستان...
امام بخاری کا مقبرہ ازبکستان کی ولایتِ سمرقند میں فارسی زبان و ادب کے عظیم تاریخی مرکز اور صیقلِ روئے زمین یعنی شہرِ سمرقندِ بہشت تمثال سے ۲۵ کلومیٹر دوری پر ضلعِ پایاریق کے گاؤں خرتنگ میں واقع ہے۔
تصاویر کا ماخذ: آزادلیک رادیوسی
تاریخ: ۱۴ دسمبر ۲۰۱۵ء
ختم شد!
(در مدحِ سمرقند و بخارا)
حبّذا شهرِ سمرقندِ بهشتی تمثال
جز بهشتش به طراوت نتوان یافت مثال
(بہشت جیسے شہرِ سمرقند کی کیا ہی بات ہے کہ طراوت کے لحاظ سے بہشت کے سوا اُس کی کوئی دوسری مثال نہیں پائی جا سکتی۔)
زر نثار است زمینش چو کفِ اهلِ کرم
فیض بار است هوایش چو دلِ اهلِ کمال
(اس کی زمین اہلِ کرم...
گورِ امیر کے نام سے مشہور عمارت ازبکستان کے بیش قیمت تاریخی آثار میں سے ایک اور تیمور لنگ سے پیوستگی رکھنے کی وجہ سے سمرقند کے معماری گنجینے کی سب سے معروف یادگار ہے۔ یہ عمارت ۸۰۷ ہجری میں تعمیر ہوئی تھی۔ اس عمارت کا گنبد اور اندرونی حصہ ایرانی کاشی کاری سے مزین ہے۔
اولاً امیر تیمور نے اس مقبرے...