پسندیدہ اشعار

  1. جاسمن

    میری بیاض

    ہمیں گنوا نہ زمانے،تیرے اثاثے ہیں ہم ایسے لوگ بہت کم جہاں میں آتے ہیں نذیر قیصرانی
  2. سردار محمد نعیم

    فضلِ خدا کا نام ہے فیضان اولیاء

    "فضلِ خُدا کا نام ہے فیضانِ اولیاء، "فرمانِ کِردگار ہے فرمانِ اولیاء، "وہ جانتے ہیں کیفیتِ بادۂ الست، "جو پی چُکے ہیں ساغرِ عرفانِ اولیاء، "ہے بخششِ خُدا کا کرمِ اولیاء کا نام، "ظلِ خُدا ہے سایۂ دامانِ اولیاء، "محبوب اور محبّ میں یہاں تفرقہ نہیں، "واللہ اولیاء ہیں مُحبّانِ اولیاء، "اے...
  3. جاسمن

    میری بیاض سے

    کیسے منزل پہ پہنچتا کوئی راہ میں رہنما بیٹھے تھے
  4. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر جو دور ہو تم تو لمحہ لمحہ عضب میں ہے اضطراب میں ہے

    جو دور ہو تم تو لمحہ لمحہ ' غضب میں ہے اضطراب میں ہے ابھی مقدر میں گردشیں ہیں' ابھی ستارا عذاب میں ہے لڑکپن اب ہو چکا ہے رُخصت ' کوئی جہانِ شباب میں ہے تجلیاں ہیں کہ بے مَحابا ' ہزار چہرہ نقاب میں ہے نہیں ہے تیری مثال ساقی ' یہ دیکھا تجھ میں کمال ساقی عجیب کیف و سرور مستی ' تری نظر کی شراب...
  5. سردار محمد نعیم

    حالی جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے

    جنوں کار فرما ہوا چاہتا ہے قدم دشت پیما ہوا چاہتا ہے دم گریہ کس کا تصور ہے دل میں کہ اشک اشک دریا ہوا چاہتا ہے خط آنے لگے شکوہ آمیز ان کے ملاپ ان سے گویا ہوا چاہتا ہے بہت کام لینے تھے جس دل سے ہم کو وہ صرف تمنا ہوا چاہتا ہے ابھی لینے پائے نہیں دم جہاں میں اجل کا تقاضا ہوا چاہتا ہے...
  6. سردار محمد نعیم

    میرا جی کلرک کا نغمہ محبت

    سب رات مری سپنوں میں گزر جاتی ہے اور میں سوتا ہوں پھر صبح کی دیوی آتی ہے اپنے بستر سے اٹھتا ہوں منہ دھوتا ہوں لایا تھا کل جو ڈبل روٹی اس میں سے آدھی کھائی تھی باقی جو بچی وہ میرا آج کا ناشتہ ہے دنیا کے رنگ انوکھے ہیں جو میرے سامنے رہتا ہے اس کے گھر میں گھر والی ہے اور دائیں پہلو میں...
  7. سردار محمد نعیم

    اب آدمی کچھ اور ہماری نظر میں ہے

    اَب آدمی کچھ اور ہَماری نَظر میں ہے جَب سے سُنا ہے یار لِباسِ بَشر میں ہے اَپنا ہی جَلوہ ہے جو ہَماری نَظر میں ہے اَب غیر کون چشمِ حَقیقت نَگر میں ہے وہ گَنجِ حُسن ہے دِلِ وِیراں میں جَلوہ گَر فَضلِ خُدا سے دولتِ کونین گَھر میں ہے بَس اِک فَروغِ نَقشِ کَفِ پا کے فیض سے ہَر ذرہ آفتاب تِری...
  8. سردار محمد نعیم

    غالب ابنِ مریم ہوا کرے کوئی :میرے دکھ کی دوا کرے کوئی

    ابنِ مریم ہوا کرے کوئی میرے دکھ کی دوا کرے کوئی بات پر واں زبان کٹتی ہے وہ کہیں اور سنا کرے کوئی شرع و آئین پر مدار سہی ایسے قاتل کا کیا کرے کوئی چال جیسے کڑی کماں کا تیر دل میں ایسے کہ جا کرے کوئی نہ سنو گر برا کہے کوئی نہ کہو گر برا کرے کوئی روک لو گر غلط چلے کوئی بخش دو گر خطا کرے کوئی...
  9. سردار محمد نعیم

    مصحفی نہ گیا کوئی عدم کو دل شاداں لے کر

    نہ گیا کوئی عدم کو دل شاداں لے کر یاں سے کیا کیا نہ گئے حسرت و ارماں لے کر کیا خطا مجھ سے ہوئ رات کہ اس کافر کا میں نے خود چھوڑ دیا ہاتھ میں داماں لے کر باغ وہ دست جنوں تھا کبھی جس میں سے لالہ و گل گئے ثابت نہ گریباں لے کر طرفہ سوجھی یہ جنوں کو تیرے دیوانے کی راہ میں پھینک دیے خار مغیلاں لے...
  10. سید رافع

    اور بس

  11. سردار محمد نعیم

    ساغر صدیقی ایک عمدہ شعر

    آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
  12. شیزان

    شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے۔ (منتخب کلام)

    نیاز عاشقی کو ناز کے قابل سمجھتے ہیں ہم اپنے دل کو بھی اب آپ ہی کا دل سمجھتے ہیں عدم کی راہ میں رکھا ہی ہے پہلا قدم میں نے مگر احباب اس کو آخری منزل سمجھتے ہیں قریب آ آ کے منزل تک پلٹ جاتے ہیں منزل سے نہ جانے دل میں کیا آوارہء منزل سمجھتے ہیں الٰہی ایک دل ہے، تُو ہی اس کا فیصلہ کردے وہ اپنا...
  13. فرقان احمد

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    محفلین اس لڑی میں اپنے پسندیدہ اشعار ارسال کر سکتے ہیں۔ شکریہ! رات دن گردش میں ہیں سات آسماں ہو رہے گا کچھ نہ کچھ، گھبرائیں کیا! (غالب)
Top