@سر الف عین،یاسر شاہ
تری راہ میں رہا سرگراں مجھے کارواں سے گلہ نہیں۔
میں شکستہ پا تھا نہ چل سکا مجھے کہکشاں سے گلہ نہیں۔
مرے آس پاس ہے تیرگی یہ ترے ستم کا زوال ہے۔
میں منا رہا ہوں سیاہ شب کوئی ضوفشاں سے گلہ نہیں۔
چلے جس طرف مرے ناخدا سو ادھر بھنورکا اچھال تھا۔
مری کشتیوں میں ہی چھید تھے کسی...