سلونی سردیوں کی نظم
(عامر سہیل)
پرانے بوٹ ہیں تسمے کھلے ہیں
ابھی مٹی کے چہرے ان دھلے ہیں
شرابیں اور مشکیزہ سحر کا
ابھی ہے جسم پاکیزہ گجر کا
ستے چہرے پہ استہزا کا موسم
لہو نبضوں سے خالی کر گیا ہے
گلے میں ملک کے تعویذ ڈالو
بدیسی برچھیوں سے ڈر گیا ہے
غزل دالان میں رکھی ہے میں نے...
سردی بڑے طمطراق سے آئی تھی، کیسی رعونت سے حکم دیا تھا: خبردار! جو ٹھنڈے پانی کو ہاتھ لگایا۔:terror: جو حکم عالی جاہ۔:tremble:
مجال نہیں تھی ٹھنڈے پانی کی طرف کوئی آنکھ ہی اٹھالے۔ ہر عروج کو زوال ہے، ”سردی کا سورج:coins1:“ بھی ڈھلنے لگا، کل دیکھا پیٹھ پھیرے جارہی تھی۔ اونہہ! یار اب تو گرم پانی کی...
مچھلی سردی کی ایک بہت ہی مزیدار ڈشوں میں سے ایک ڈش ہے شاید ہی کوئی ایسا ہو جو کہے کہ مجھے مچھلی پسند نہیں ہے ۔ بات یہ ہے کہ ہم لوگ مچھلی خریدنے جاتے ہیں ۔ شوق سے پر جب وہاں دکان دار یہ سوال کرتا ہے کہ آپ کو کون سی مچھلی چاہئیے تو سوچ میں پڑجاتے ہیں بہت سے لوگ تو یہ بھی دکان دار کو بول دیتے ہیں...
موسم جب بھی کروٹ لیتا ہے نزلہ ، زکام اور فلو کی تکالیف گھیر لیتی ہیں۔ چھنکوں کے شروع ہوتے ہی ناک بہنے لگتی ہے گلے میں خراش ، ورم اور سرمیں درد کی شکایت ،جسم بخار سے تپنے اور پھوڑے کی طرح دکھنے لگتا ہے ۔
کہنے کو تو کئی دوائیں علاج کے لئے موجود ہیں لیکن ان امراض سے صحیح معنوں میں نجات اور صحت کی...